یہاں کھانا نہیں ہے اس لئے پیار سے پیٹ بھر لیتے ہیں نل میں پانی نہیں اتا اس لئے سیٹیی کی آواز سے ہی کام چلاتے ہیں
مکان تنگ ہیں اس لئے دل کھلے ہونے کا دعوا کرتے ہیں
یہاں ماسٹر ڈگری والے کو نائب قصد کی نوکری ملتی ہے
اور اخبار صرف روٹیاں لپیٹنے کے کام اتا ہے
یہاں کا ٹیلنٹ سارا بیرون ملک چلا جاتا ہے جو نہ جا سکے اسے قدردان اٹھا کر لے جاتے ہیں
جو گھر سے نکلتا ہے واپسی کی امید نہیں رکھتا
حفاظت صرف بڑے لوگوں کی ہوتی ہے
غریبوں کے بچے ٹریفک میں پھنسے رکشوں میں پیدا ہوتے ہیں
ہمارا پاسپورٹ دیکھتے ہی ہر ملک کے حکام کو دہشت گرد نظر آتے ہیں
ہاں یہ سب ہے مرے ملک میں یہ ہی سب کچھ ہے
الله خیر کرے گا یار
ہاں وہی کرے گا ہم کو کیا ضرورت ہے کچھ کرنے کی
اس کا ملک ہے تو کیوں کفر کرنے چلا ہے
ہاں کل کھانا میرے سامنے تھا مگر الله نے مرے منہ میں نہیں ڈالا
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو خیال جس کو آپ اپنی حالت بدلنے کا
پڑے رہو سری زندگی سجدے میں کچھ نہیں ہونے والا
اسی نے کہا ہے جب اذان ہو تو کام چھوڑ کر آؤ مگر پھر زمین پر پھیل جاؤ اور تلاش کرو
بیٹھے بیٹھاے تو کسی کو نہ ملا تھا اور نہ شکوہ کرنے سے
أو آج اس رب سے مانگیں اور پھر جان لڑا دیں جیسا بھی ہے یہی ہمارا ملک ہے ہم نہ ٹھیک کریں گے تو کون کرے گا
No comments:
Post a Comment
غیر اخلاقی تبصرے حذف کر دیے جائیں گے اپنا نام ضرور لکھیں تاکہ جواب دینے میں آسانی ہو