Tuesday 19 February 2013

نہیں رہنا

نظر رکھنا کہ اس کے اور کیا کیا اب ارادے ہیں
فقط تم یار جانی ، یار جانی میں نہیں رہنا

وہ زندہ آدمی کو بت بنا سکتا ہے ، سمجھے تم؟
اسیر اس شوخ کی جادو بیانی میں نہیں رہنا

جہاں تک ساتھ دیں وہیں تک لطیفِ نغمہ ہے
ترو تازہ یہ لہجہ دورِ ثانی میں نہیں رہنا

ہمارے بعض شعرائے مکرم کا مقولہ ہے
ضعیفی میں جواں رہنا ، جوانی میں نہیں رہنا

تم اپنا خود کوئی کردار ساجد منتخب کر لو
گداگر بن کے شاہوں کی کہانی میں نہیں رہنا

No comments:

Post a Comment

غیر اخلاقی تبصرے حذف کر دیے جائیں گے اپنا نام ضرور لکھیں تاکہ جواب دینے میں آسانی ہو